ریسرچ انفارمیشن یونٹ آری فیصل آبادکے مطابق کھیتوں میں قدرتی طور پر پائے جانے والے فائدہ مند کیڑے سست تیلے کوکھا کر ختم کر دیتے ہیں لیکن اس میں فائدہ مند کیڑوں کے دیر سے پیدا ہونے کی وجہ سے سست تیلے سے فصل کو کافی نقصان ہو جاتا ہے۔ سرسوں وکینولہ کے پودوں پر گندم کے پودوں سے پہلے سست تیلہ حملہ آور ہوتا ہے اس طرح فائدہ مند کیڑے بھی اس پر پہلے پیدا ہوتے ہیں جس وقت گندم پر سست تیلے کا حملہ شروع ہوتا ہے اس وقت تک فائدہ مند کیڑوں کی تعداد کنولہ کے پودوں پر بہت زیادہ ہو جاتی ہے یہ فوراََ گندم کی فصل پر منتقل ہو جاتے ہیں اور چند ہی دنوں میں گندم کے سست تیلے کو کھا کر کنٹرول کر لیتے ہیں۔ جس فصل پر صرف نائٹروجن کھاد بحساب 69کلوگرام فی ایکڑ استعمال کی گئی اس پر تیلے کا حملہ اس فصل کے نسبتاً زیادہ ہوتا ہے اور جس فصل پر کھادوں کا متناسب استعمال این پی کے 9-46 اور 6-25  کلوگرام فی ایکڑ کے حساب سے کیا گیا ہو ان تجربات کے مطابق سست تیلے کے تدارک کیلئے کھادوں کے متناسب استعمال کی سفارش کی جاتی ہے۔