محکمہ زراعت پنجاب نے کاشتکاروں کو تیلدار اجناس اور دیگر فصلوں میں جڑی بوٹیوں کو فوری تلف کرنے کی ہدایت کی ہے۔ فصلوں کی منافع بخش کاشت میں سب سے زیادہ خطرہ جڑی بوٹیوں سے ہے۔ ایک اندازے کے مطابق کیڑے مکوڑے 30 فیصد، بیماریاں 20 فیصد اور جڑی بوٹیاں فصلوں کی فی ایکٹر پیدا وار میں 45 فیصدتک کمی کا باعث بنتی ہیں۔
جڑی بوٹیاں گندم کی فی ایکڑ پیداوار18تا 30 فیصد، کپاس 3 تا 41 فیصد، دھان17 تا39 فیصد، گنا 10 تا 35 فیصد، مکئی 24تا47 فیصد، دالیں 25تا 55 فیصد، تیلدار اجناس 21 تا 45 فیصد اور سبزیاں 39تا 89 فیصد کم کر دیتی ہیں۔ زرعی وسائل جن کو جڑی بوٹیاں بہت زیادہ نقصان پہنچاتی ہیں ان میں پانی، خوراک، روشنی اور جگہ بہت اہم ہیں کیونکہ فصلوں کی منافع بخش کاشت کے لیے پانی بہت ضروری ہے۔
Source: https://www.urdupoint.com/daily/livenews/2022-07-07/news-3196509.html