رایا،سرسوں اور کینولہ کی بروقت برداشت زیادہ پیداوار حاصل کرنے کیلئے ضروری ہے۔ترجمان محکمہ زراعت کے مطابق ہمارے ملک میں تیل پیدا کرنے والی روایتی فصلیں رایا،سرسوں اور کینولا پیداوار کے اعتبار سے کپاس کے بعد دوسرے نمبر پر ہیں۔ ربیع کے موسم میں کاشت کی گئی رایا،سرسوں اور کینولا کی اقسام مارچ کے آخر ی ہفتے میں پک کر تیار ہو جاتی ہیں۔ کینولا کی زیادہ تر اقسام میں فصل بیک وقت پک جاتی ہے اور اچھی پیداوار دیتی ہے۔ کینولا کی فصل میں 50 سے 60 فیصد پھلیاں بھورے رنگ کی ہو جائیں تو فصل کی کٹائی کرلینی چاہیے جبکہ رایا کی فصل 60 سے 70 فیصد پھلیاں بھوری ہونے پر کٹائی کر لینی چاہی۔ ترجمان محکمہ زراعت نے مزید بتایا کہ اگر کٹائی میں دیر کی جائے تو دانے گرنا شروع ہوجاتے ہیں۔ اس لیے بروقت کٹائی زیادہ پیداوار حاصل کرنے کے لیے ضروری ہے۔
فصل کو کٹائی کے بعد گہائی کے لیے 6 سے 7 دن تک دھوپ میں خشک کریں۔ اس کے بعد تھریشر یا ڈنڈوں کی مدد سے گہائی کریں۔ بیج کو ذخیرہ کرنے کے لیے مزید کچھ دن دھوپ میں سکھائیں یہاں تک کہ بیجوں میں نمی کی مقدار 8 تا 10 فیصد سے زیادہ نہ رہ جائے۔ بیج میں نمی کا تناسب چیک کرنے کے لیے کچھ دانوں کو دانت کے نیچے رکھ کر چبائیں اگر دانے کڑک کی آواز سے ٹوٹیں تو اِس کا مطلب ہے نمی کا تناسب معیا ر کے مطابق ہے۔ بیج کو خشک کرنے کے بعد ذخیرہ کرلیں۔ کینولا کے بیج میں دیسی اقسام کے بیج کی ملاوٹ نہ ہونے دیں تاکہ اس کا معیار برقرار رہے۔
Source: https://www.urdupoint.com/daily/livenews/2022-03-10/news-3069629.html