فیصل آباد:محکمہ زراعت توسیع فیصل آباد کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر خالد اقبال نے کاشتکاروں کو ہدایت کی کہ وہ کلراٹھے رقبوں پردھان کے بعد کاشتہ گندم کی فصل کی پہلی آبپاشی 40دن بعد کریں اور آبپاشی کے ساتھ گندھک کا تیزاب 10کلوگرام فی ایکڑ فلڈ کریں کیونکہ اگر کلراٹھے رقبوں میں شیڈول کے مطابق یعنی کاشت کے18سے 20دن بعدگندم کی فصل کوپہلا پانی لگادیا جائے تو اس کے گندم کی پیداوار پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے مذید بتاتے ہوئے کہا کہ  کلراٹھے رقبوں میں کھادیں ہمیشہ تیزاب ڈالنے کے بعد استعمال کریں، اگر کھادیں پانی لگانے سے پہلے استعمال کیں تو کھادوں کی افادیت میں کمی کا احتمال ہے۔کلراٹھے رقبوں میں کاشتہ گندم کی دوسری آبپاشی گوبھ کے مرحلہ میں کی جائے، کیونکہ اس دوران پانی کی کمی سے زرپاشی کا عمل متاثر ہوتا ہے،اور سٹوں میں دانوں کی تعداد کم بنتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گندم کی پہلی آبپاشی زیادہ تر ٹیوب ویل سے کی جاتی ہے اور زیر زمین پانی میں نمکیات کی زیادتی کی وجہ سے ، ٹیوب ویل کا پانی گندم کے لیے موزوں نہیں ہوتا اورپیداوار میں  بہت زیادہ کمی کا باعث بنتا ہے۔

Source: https://www.urdupoint.com/daily/livenews/2022-02-02/news-3035628.html