فیصل آباد: محکمہ زراعت نے کاشتکاروں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ گوبھ کے مرحلے پر گندم کی بوائی کے 80-90 دن بعد دوسری آبپاشی کریں۔ گندم کی بوائی دیر سے کرنے والے کسانوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ 20-25 دن کے بعد شگوفے بننے کے مرحلے پر پہلی آبپاشی کریں۔
گندم کی مناسب نشوونما اور استحکام کے لیے فاسفورسی کھادوں کا استعمال ضروری ہے۔ اگر فاسفورس کھاد نہ ڈالی جائے تو بیماری کے حملے کے زیادہ امکانات ہوتے ہیں اور فصل پکنے کےمرحلے پر گر جاتی ہے۔
وہ کاشتکار جو بوائی کے وقت فاسفورس کھاد نہیں ڈال سکتے انہیں گندم کی فصل کو 1 بوری مونو امونیم فاسفیٹ یا ایڑھ بوری نائٹروفاس پہلے پانی پر دینی چاہیے-
بارانی علاقوں کے کاشتکاروں گوڈی کے ذریعے جڑی بوٹیوں کو تلف کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے اور آبپاشی والے علاقوں کے کاشتکاروں کو محکمہ زراعت کے مشورے کے مطابق کیمیکل طریقہ سے جڑی بوٹیوں کو تلف کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ جڑی بوٹیوں کو 100 سے 120 لیٹر پانی میں ملا کر سپرے کیا جائے۔ معیاری سپرے کے لیے فلیٹ فین نوزل یا ٹی جیٹ نوزل استعمال کریں۔ تیز ہواؤں یا تیز بارش میں سپرے کرنے سے گریز کریں اور جب دھوپ ہو تب سپرے کریں-