فیصل آباد: محکمہ زراعت نے  کماد کے کاشتکاروں کو  کماد  کی کاشت بھاری  میرا زمینوں میں کرنے کا مشورہ دیا جس میں نکاس کی اچھی صلاحیت ہو۔  کلر سے متاثرہ  زمینوں  اور  سیم زدہ زمینوں کو  کاشت کے لیے تجویز نہیں کیا جاتا۔

زمین کی اچھی تیاری کے لیے کھیت کو گہرا ہل چلا کر اس کے بعد  گلی سڑی گوبر کی کھاد ڈالیں۔ اس کے بعد کھیت کو  ہل چلا کر روٹاویٹر چلائیں اور تین سے چار دفعہ ہل چلا کر سہاگا دیں-

گنے کی بوائی کا تجویز کردہ وقت 15 فروری تا 15 مارچ ہے۔ گنے کی ہمیشہ منظور شدہ اقسام کاشت کریں۔ جلد پکنے والی اقسام میں  سی پی 77 400 ، سی پی ایف 237،  سی پی ایف 250، سی پی ایف  251، ایچ ایس ایف 234، شامل ہیں- درمیانی پکنے والی اقسام میں ایچ ایس ایف 240، ایچ ایس ایف 213، ایچ ایس ایف 246، سی پی ایف 249، سی پی ایف 247، سی پی ایف 248، سی پی ایف 253 ، سی پی ایس جی 2525 اور ایس ایل ایس جی 1283 شامل ہیں- پحچھیتی پکنے والی اقسام میں سی پی ایف 252 شامل ہے- گنے کی کاشت کے لیے تجویز کردہ شرح بیج 100-120 من فی ایکڑ ہے