آم کے باغبانوں کو ناغے پر کرنے اور فاسفورس، پوٹاش، جپسم کی کھاد ڈال کر ہلکی آبپاشی کی ہدایت کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ آم کے باغات میں نشوونما کے مرحلہ کے دوران پھول آنے اور نئے پتے نکلنے کاآغاز ہوچکاہے اسلئے باغبان فاسفورس اور پوٹاش کا تیسرا حصہ جبکہ جپسم ڈالنے سمیت عناصر صغیرہ کاسپرے مکمل کرلیں۔ اسسٹنٹ ڈائریکٹر محکمہ زراعت توسیع فیصل آبادڈاکٹرخالد اقبال نے آم کے باغبانوں کو مشورہ دیا کہ باغبان کھاد ڈالنے کے بعد ہلکی آبپاشی بھی کریں اور کیڑے مکوڑوں کے حملوں کا بھی بغور جائزہ لیاجائے۔ انہوں نے کہاکہ جب آم کے پودے پر 40فیصد کے قریب پھول آجائیں تو حفاظتی سپرے میں کسی غفلت کامظاہرہ نہ کیاجائے۔انہوں نے کہاکہ آم کے باغات میں بٹور والے پھولوں کو سبز حالت میں خشک ہونے سے پہلے کاٹ کر تلف کردیاجائے اورمکمل پھول آنے پر یوریا کھاد ایک کلو گرام فی پودا ڈال دی جائے ۔ انہوں نے کہاکہ اگرچہ آبپاشی کا وقفہ 20دن رکھنا ضروری ہے تاہم موسم کی کیفیت کے پیش نظر اس میں کمی بیشی کی جاسکتی ہے
Source: https://www.urdupoint.com/daily/livenews/2022-03-16/news-3074474.html