آن سیزن/آف سیزن مینجمنٹ حکمت عملی کے ذریعے کپاس کی پیداوار میں اضافہ کیا جا سکتا ہے

FAISALABAD: On-season, as well as off-season management strategies, can help increase cotton yield in addition to mitigation of financial constraints of growers

According to Director Agriculture (Extension) Ch. Abdul Hameed, a survey showed that cotton-producing areas, especially in south Punjab, showed enhanced per acre yield after following on-season and off-season management formula.

Elaborating “on-season management,” he said, “Farmers should hire trained labor to harvest the cotton crop and shift it immediately to market for sale or store it after properly drying and packing. He advised the farmers to save the produce from pollution as it decreases its value in the market.

He said that substandard and crude fiber get sold at a very low price in local as well as the world market, and the farmers should therefore separate leaves and petals from cotton balls carefully

He said, “Growers should also adopt off-season cotton management strategy as it will help in saving next crop from the attack of Gulabi Sundi (pink bollworm). Pink bollworm hibernates in winter, during November and December, and its eggs remain stuck on cotton seeds, branches, and dried leaves in farms and ginning factories. When they get sufficient temperature after winter, they again become active”.

فیصل آباد: آن سیزن کے ساتھ ساتھ آف سیزن کے انتظام کی حکمت عملی، کاشتکاروں کی مالی مجبوریوں کو کم کرنے کے علاوہ کپاس کی پیداوار بڑھانے میں مدد کر سکتی ہے۔

ڈائریکٹر زراعت (توسیع) چوہدری عبدالحمید کے مطابق ایک سروے سے معلوم ہوا ہے کہ کپاس پیدا کرنے والے علاقوں خصوصاً جنوبی پنجاب میں آن سیزن اور آف سیزن مینجمنٹ فارمولے پر عمل کرنے کے بعد فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ ہوا ہے۔

آن سیزن مینجمنٹ” کی وضاحت کرتے ہوئے، انہوں نے کہا،   کسانوں کو کپاس کی فصل کی کٹائی کے لیے تربیت یافتہ مزدوروں کی خدمات حاصل کرنی چاہیے اور فصل کو فروخت کے لیے فوری طور پر منڈی میں منتقل کرنا چاہیے یا اسے مناسب طریقے سے خشک کرنے اور پیک کرنے کے بعد ذخیرہ کرنا چاہیے۔ انہوں نے کسانوں کو مشورہ دیا کہ وہ پیداوار کو آلودگی سے بچائیں کیونکہ اس سے مارکیٹ میں اس کی قیمت کم ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ غیر معیاری اور خام ریشہ مقامی اور عالمی منڈی میں انتہائی کم قیمت پر فروخت ہوتا ہے لہٰذا کاشتکار کپاس کی ڈوڈیوں سے پتیوں اور پنکھڑیوں کو احتیاط سے الگ کریں۔

انہوں نے کہا، “کاشتکاروں کو آف سیزن کپاس کے انتظام کی حکمت عملی بھی اپنانی چاہیے کیونکہ اس سے اگلی فصل کو گلابی سنڈی کے حملے سے بچانے میں مدد ملے گی۔ گلابی سنڈی سردیوں میں، نومبر اور دسمبر کے دوران سرمائی نیندسو جاتی ہے، اور اس کے انڈے کھیتوں اور جننگ فیکٹریوں میں کپاس کے بیجوں، شاخوں اور سوکھے پتوں پر پھنس جاتے ہیں۔ جب انہیں سردیوں کے بعد کافی درجہ حرارت حاصل ہو جاتا ہے تو وہ دوبارہ متحرک ہو جاتے ہیں۔

Source:

https://www.urdupoint.com/en/agriculture/cotton-yield-can-be-increased-through-on-seas-1397282.html