محکمہ زراعت پنجاب نے کسانوں کو ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبے بھر میں پانی کی کمی کا سامنا ہے، اس لئے کپاس کی کاشت سے قبل لیزر لینڈ لیولر سے زمین کو ہموار کر لیں۔
کپاس کے کاشتکار محکمہ زراعت کی منظور شدہ اقسام کی کاشت کریں اور پانی کی قلت والے علاقہ جات میں کم پانی سے تیار ہونے والی اقسام کی معلومات مقامی زرعی ماہرین سے حاصل کریں۔ اس کے علاوہ پانی اور کھاد کی 35 تا 40 فیصد تک بچت کے لئے شعبہ اصلاح آبپاشی کی متعارف کردہ جدید ڈرپ اریگیشن کی مدد سے کپاس کی کاشت کریں۔
کپاس کی فصل کے نازک مرحلوں یعنی جڑ بننے،پھول گڈی بننے اور ٹینڈا بننے کے دوران آبپاشی ضرور کریں۔کپاس کی فصل میں جڑی بوٹیوں کی تلفی انتہائی اہم ہے کیونکہ جڑی بوٹیاں کپاس کے پودوں کے حصے کا کھاد اور پانی استعمال کرتی ہیں جس سے نہ صرف پیداواری لاگت میں اضافہ ہوتا ہے بلکہ کپاس کی پیداوار بھی متاثر ہوتی ہے۔