کاشتکاروں کو دھان کی پنیری مقررہ شیڈول کے تحت کھیتوں میں منتقل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ کاشتکار اری 6،کے ایس 282، کے ایس کے 133اور نایاب اری وغیرہ کی پنیری زیادہ سے زیادہ 7جولائی تک، سپر باسمتی کی پنیری زیادہ سے 20جولائی تک، باسمتی 370، باستمی 383، باسمتی پاک، باسمتی 2000اور باسمتی 515 وغیرہ کی پنیری یکم جولائی سے 20 جولائی کے درمیان کھیتوں میں منتقل کریں تاکہ بروقت کاشت سے اچھی فصل کا حصول ممکن ہو سکے۔ باسمتی 198 کی قسم ساہیوال، اوکاڑہ اور ملحقہ علاقوں میں یکم جولائی تا 15جولائی تک اور شاہین باسمتی 15جولائی تا 31 جولائی تک کاشت کی جاسکتی ہے۔ کاشتکاروں کو چاہیے کہ صرف منظورشدہ اقسام ہی کاشت کریں تاکہ دھان کی فصل کو بکائنی اور پتوں کے بھورے دھبوں جیسی بیماریوں سے بچانے کے ساتھ ساتھ صحت مند فصل حاصل کی جاسکے۔ دھان کی فصل ہرقسم کی زمین میں کاشت کی جاسکتی ہے سوائے ایسی ریتلی زمینوں کے جہاں پانی کھڑا نہ رہ سکے۔ ذرخیز زمینوں کے علاوہ ایسی شور زدہ کلراٹھی زمینوں میں بھی دھان کامیابی سے کاشت کیا جا سکتا ہے جہاں کوئی اور فصل کامیاب نہیں ہو سکتی۔ کاشتکار سفارش کردہ پھپھوندی کش زہر بحساب 2 سے اڑھائی گرام فی کلو بیج کو لگا کر کاشت کریں۔
Source: https://www.urdupoint.com/daily/livenews/2022-06-24/news-3180655.html