فیصل آباد: محکمہ زراعت آم، لیچی، کیلے، امرود، کاغذی لیموں اور ترشاوہ پھلوں کے باغات کو کورے سے بچانے  کے اقدامات کی ہدایت کرتے ہوئے  باغبانوں سے کہاہے کہ وہ اپنے باغات کو کورے کے مضر اثرات سے بچانے کیلئے فوری حفاظتی  تدابیر پر عملدرآمد یقینی بنائیں تاکہ انہیں کسی مالی نقصان کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

محکمہ زراعت کے ترجمان نے بتایاکہ 20 دسمبر سے 30 جنوری تک میدانی علاقوں میں کورا پڑنے کا زیادہ خطرہ ہوتاہے اور کورے کے دوران پھلوں کا رس خشک ہونے کے علاوہ اس کا چھلکا پھٹ جاتاہے اور نرم و نازک شاخیں خشک ہو جاتی ہیں جس سے پودا بری طرح متاثر ہو کر پھل دینا بند کردیتاہے۔

انہوں نے بتایاکہ دوسری اہم احتیاطی تدبیر یہ ہے کہ چھوٹے اور نازک پودوں کو دسمبر کے آخر میں پرالی یا پلاسٹک شیٹ کے چھپر بنا کر ڈھانپ دیا جائے اس کے علاوہ کورا پڑنے کی راتوں میں باغات کو ہلکی سی آبپاشی کردی جائے کیونکہ مٹی پانی سے جلدی ٹھنڈی ہوجاتی ہے اور اس طرح پودے کورے کے برے اثرات سے محفوظ رہتے ہیں اسی طرح ہوا کو روکنے والی باڑیں بھی کورے کے اثر کو کم کرنے میں مدد دیتی ہیں۔

انہوں نے بتایاکہ پودوں کے تنوں کو نیلا تھوتھا اور چونا کے محلول سے سفیدی کردی جائے ایسا کرنے سے پودے گرمی اور سردی کے مضر اثرات سے محفوظ رہتے ہیں اور کورا پڑنے والی راتوں میں باغات اور نرسریوں کو مصنوعی طریقے سے گرم کرنے سے کورے کے مضر اثرات سے بچا جاسکتاہے۔

Source:

https://www.urdupoint.com/daily/livenews/2021-12-18/news-2992851.html